وزیر اعظم شہباز شریف نے دوحہ میں قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے تفصیلی بات چیت کی، جس کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی و ثقافت کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ بدھ سے شروع ہونے والا یہ دورہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کا عزم ہے۔
قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی پہلے ہی پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکی ہے، جس میں ہوائی اڈے کی مینجمنٹ، قابل تجدید توانائی اور ہاسپیٹیلٹی کے شعبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قطر نے نیو یارک میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے روزویلٹ ہوٹل کی مینجمنٹ میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر کی پاکستان کی معیشت میں تعاون پر شکریہ ادا کیا اور قطر کے پاکستانی افرادی قوت کو روزگار فراہم کرنے کے عمل کو خراج تحسین پیش کیا
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قطر میں ملاقاتوں میں سرمایہ کاری، تجارت اور علاقائی مسائل پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا، جہاں شہباز شریف نے غزہ پر قطر کے اصولی موقف اور امن کے لئے مذاکرات کی کاوشوں کو سراہا۔ قطر حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں سہولت فراہم کر رہا ہے، جس کا مقصد فلسطینی علاقے میں پر امن حل تلاش کرنا ہے۔ شہباز شریف نے قطر کی انسانی ہمدردی کی خدمات اور امن کے فروغ میں اس کے کردار کو سراہا۔
شہباز شریف قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کریں گے اور ایک میوزیم میں پاکستانی آرٹ اور فن تعمیر کی نمائش کا افتتاح کریں گے۔ اس کے علاوہ، وہ قطر کی کاروباری برادری سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ مزید تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
قطر پہنچنے سے قبل، وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور تجارت و سرمایہ کاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ 2.8 ارب ڈالر کے معاہدوں کا جائزہ لیا، جو زراعت، سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق ہیں