لاہور کے گڈافی اسٹیڈیم میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔ پاکستان کی دوسری اننگز 167 رنز پر سمٹ گئی، اور یوں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 277 رنز کا ہدف ملا ہے۔جنوبی افریقہ کےاسپنر سینیوران متھوسامی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ میں پہلی بار دس وکٹیں حاصل کیں،انہوں نے دوسری اننگز میں 5 وکٹیں 57 رنز کے عوض حاصل کیں جبکہ پہلی اننگز میں 6 وکٹیں 117 رنز دے کر حاصل کی تھیں۔ ان کے ساتھ اسپنر سائمن ہارمر نے بھی اہم کردار ادا کیا اور 4 وکٹیں حاصل کیں، جب کہ پاکستان کے آخری چھ کھلاڑی صرف 17 رنز کے اضافے پر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان نے دن کے آغاز پر قدرے سنبھل کر کھیل کا آغاز کیا تھا اور چائے کے وقفے تک 150 رنز پر 5 وکٹیں گنوا کر 259 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔ تاہم، وقفے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ لائن تیزی سے بکھر گئی۔ سعود شکیل 38 رنز بنا کر متھوسامی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ محمد رضوان 14 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ کی ٹیم 269 رنز پر آؤٹ ہوئی۔ نمان علی نے 6-112 کے شاندار اعداد و شمار کے ساتھ ایک بار پھر اسپن جادو دکھایا۔ یہ ان کی ٹیسٹ کرکٹ میں نویں بار تھا جب انہوں نے پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری جانب، پاکستان کی پہلی اننگز کے مقابلے میں جنوبی افریقہ نے 109 رنز کا خسارہ برداشت کیا۔
گڈافی اسٹیڈیم کی پچ نے اسپنرز کو خاصا فائدہ دیا۔ جنوبی افریقہ نے دوسری اننگز میں سائمن ہارمر کو نئی گیند سے اٹیک پر لایا، جنہوں نے امام الحق کو بغیر کھاتہ کھولے اسٹمپ آؤٹ کیا اور کپتان شان مسعود کو صرف 7 رنز پر ایل بی ڈبلیو کردیا۔ بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 42 رنز پر کگیسو ربادا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ بابر کی ٹیسٹ سنچریوں کی خشک سالی اب 28 اننگز تک جا پہنچی ہے۔
دوسری جانب، جنوبی افریقہ کے اوپنر ٹونی ڈی زورزی نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 104 رنز کی قیمتی اننگز کھیلی، جس میں 10 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ ان کی اننگز نے جنوبی افریقہ کو میچ میں واپس لا کھڑا کیا۔اب جنوبی افریقہ کو میچ جیتنے کے لیے 277 رنز درکار ہیں، جبکہ میچ ایک سنسنی خیز موڑ پر کھڑا ہےاگلا دن فیصلہ کن ہونے کی توقع ہے۔
