اسٹراسبرگ : یورپی یونین کے دفاع اور خلائی امور کے کمشنر اندریوس کوبیلیوس نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین آئندہ پانچ برسوں میں دفاعی پیداوار اور جدید ہتھیاروں کی تیاری پر 2500 ارب یورو خرچ کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
اس منصوبے میں ڈرون ٹیکنالوجی، میزائل ڈیفنس سسٹم اور ڈرون حملوں کے خلاف حفاظتی اقدامات شامل ہوں گے،کوبیلیوس نے یہ اعلان فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں یورپی پارلیمان کے اجلاس کے دوران کیا، جہاں یورپی فضائی حدود میں نامعلوم ڈرونز کی پروازوں پر اراکین نے تشویش ظاہر کی۔
انہوں نے کہاکہ
2030تک یورپی یونین کے پاس دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 2500 ارب یورو خرچ کرنے کی صلاحیت ہوگی ہمیں ایک محفوظ، خودمختار اور جدید یورپ کی تشکیل کے لیے متحد ہونا ہوگا۔
کوبیلیوس نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اس دفاعی فنڈ میں روسی مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کا کچھ حصہ شامل کیا جا سکے گا، تاکہ یوکرین پر حملے کے بعد روس کے خلاف مالی پابندیوں کو مؤثر دفاعی وسائل میں بدلا جا سکے۔
تاہم، یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان روس کے اثاثے ضبط کرنے کے معاملے پر شدید اختلافات اب بھی برقرار ہیں۔بیلجیم نے واضح طور پرروس کے منجمد اثاثے استعمال کرنے کی تجویز کی مخالفت کی ہے۔ بیلجین حکام کے مطابق، ایسی کسی کارروائی سے روس کا سخت ردِعمل سامنے آ سکتا ہے، جو یورپی معیشتوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتےکوپن ہیگن میں ہونے والی سربراہی ملاقات میں بھی یورپی کمیشن اس تجویز پر رکن ممالک کی مکمل حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ کچھ ممالک کا مؤقف ہے کہ روسی اثاثے ضبط کرنے سے عالمی مالیاتی اداروں میں یورپ کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین 2030 تک اپنے دفاعی منصوبے پر عملدرآمد میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو یہ نہ صرف روس بلکہ چین کے خلاف بھی ایک اسٹریٹجک توازن قائم کر سکتی ہے۔
