العربیہ اور الحدث کے ذرائع کے مطابق، غزہ کی پٹی کے جنوب مشرقی شہر خان یونس میں جمعہ کو ہونی والی شدید جھڑپوں میں حماس اور المجایدہ خاندان کے درمیان درجنوں افراد جان سے گئے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ المجایدہ خاندان کے سات افراد مارے گئے، جبکہ حماس کی عسکری شاخ القصّام بریگیڈز کے کم از کم 10 ارکان اس جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس جھڑپ میں القصّام کا ایلیٹ اہلکار ابو عبداللہ ہمدان بھی شامل تھا، جو مارے جانے والوں کی فہرست میں نامزد ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جھڑپ ایک ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، اور اس میں القصّام بریگیڈ کے 50 سے زائد ارکان ملوث تھے۔ بعض اطلاعات کے مطابق، حماس کے ارکان نے زخمی المجایدہ افراد کو بعد ازاں ہلاک کر دیا، جس نے معاملے کی سنگینی کو مزید بڑھا دیا۔
بعد ازاں، خان یونس کے متعدد خاندانوں کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں المجایدہ خاندان کے حق میں اظہار یکجہتی کیا گیا، اور حماس کو ان جرائم کا مکمل ذمہ دار قرار دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ وہ حماس کے خلاف آئندہ قانونی اور سماجی دباؤ بڑھائیں گے۔
یہ اندرونی جھڑپ، اسرائیلی حملوں اور غزہ پر مسلسل زمینی و فضائی تصادم کے پسِ منظر میں وقوع پذیر ہوئی، اس کا مطلب یہ ہے کہ فلسطینی علاقے کے اندر سیاسی و عسکری تنازعات اب صرف بیرونی دشمن کے خلاف جنگ تک محدود نہیں رہے، بلکہ داخلی تقسیم اور طاقت کے محاذ بھی نمایاں ہو چکے ہیں۔
