خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک نے سیاحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے جی سی سی گرینڈ ٹور ویزا کے اجرا کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ یہ نیا ویزا سیاحوں کو صرف ایک ویزے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، بحرین اور سلطنت عمان کے درمیان آزادانہ سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کی وزارتِ معیشت و سیاحت کے مطابق، یہ ویزا ایک مشترکہ الیکٹرانک درخواست کے ذریعے حاصل کیا جا سکے گا، جس کے تحت مسافر ایک یا ایک سے زائد خلیجی ممالک کا دورہ کر سکیں گے۔ ویزے کا پائلٹ منصوبہ 2025 کی آخری سہ ماہی میں شروع کیا جائے گا، جو خطے میں سیاحت اور معیشت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔
حکام کے مطابق، جی سی سی گرینڈ ٹور ویزا کا مقصد غیر تیل پر مبنی معیشت کو مضبوط بنانا، سیاحتی اخراجات میں اضافہ کرنا اور سیاحوں کے قیام کے دورانیے کو بڑھانا ہے۔ اس کے ذریعے خلیجی ممالک کی نمایاں سیاحتی منزلوں کو ایک ہی نقشے پر جوڑا جائے گا جیسے عمان کے حسین ساحل، سعودی عرب کی روایتی مارکیٹیں، دبئی کی چمکتی اسکائی لائن، قطر کے عالمی میوزیمز، کویت کا دلکش کورنیچ اور بحرین کے ساحل۔
یہ نیا ویزا مکمل ڈیجیٹل نظام پر مبنی ہوگا جس میں سیاح آن لائن فارم جمع کرائیں گے، دستاویزات اپ لوڈ کریں گے اور ایک ہی پلیٹ فارم سے فیس ادا کر سکیں گے۔ ویزے کی مدت 30 سے 90 دن کے درمیان ہوگی، جو سیاحوں کو خطے کی دریافت میں مزید سہولت فراہم کرے گی۔
ویزا حاصل کرنے کے لیے درست پاسپورٹ، تصویر، ہوٹل بکنگ، طبی انشورنس، واپسی کی ٹکٹ اور مالی استطاعت کا ثبوت درکار ہوگا۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام خلیجی ممالک کو عالمی سیاحتی منڈی میں ایک مضبوط اور متحد بلاک کے طور پر ابھارے گا، جو نہ صرف بیرونی سیاحوں کو متوجہ کرے گا بلکہ اندرونی سیاحت کو بھی فروغ دے گا۔
یہ منصوبہ سعودی وژن 2030، عمان وژن 2040 اور اماراتی سیاحتی حکمتِ عملی 2031 جیسے اہداف کی تکمیل میں مددگار ثابت ہوگا، جن سب کا مقصد معیشت کو متنوع بنانا اور سیاحت کو آمدنی کے بڑے ذرائع میں شامل کرنا ہے۔جی سی سی گرینڈ ٹور ویزا خلیجی دنیا کے لیے ایک نئی مشترکہ شناخت کا اعلان ہے ایک ایسا ویزا جو بتاتا ہے کہ خلیج اب صرف خطہ نہیں، بلکہ ایک متحد سیاحتی منزل ہے جو سمندر سے سمندر تک پھیلی ہوئی ہے۔
