مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ امن سربراہی اجلاس (Peace Summit) میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پُرجوش خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج عصرِ حاضر کا عظیم دن ہے، کیونکہ امن کا حصول ممکن ہوا اور اس کے لیے انتھک کوششیں کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امن کے قیام کے لیے جو کردار ادا کیا، وہ عالمی سطح پر ایک سنگِ میل ہے۔صدر ٹرمپ نے دنیا کو ایک بہتر، پُرامن اور مستحکم جگہ بنانے کے لیے دن رات کوششیں کیں۔ وہ حقیقی معنوں میں امن کے سفیر ہیں۔
اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کے درمیان دوستانہ ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور مختصر مگر خوشگوار بات چیت کی۔خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ملاقات کا ماحول نہایت مثبت، خوشگوار اور باہمی احترام پر مبنی تھا۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر دونوں کا شکر گزار ہوں۔ پاکستان نے امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کیا۔ میرے فیورٹ فیلڈ مارشل یہاں نہیں آسکے مگر وزیراعظم یہاں ہیں اور یہ پاکستان کی نمائندگی کے لیے ایک اعزاز ہے۔
ٹرمپ کے اس بیان پر شرکا کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں، جبکہ شہباز شریف نے مسکراتے ہوئے صدر کا شکریہ ادا کیا۔یہ اجلاس غزہ میں جنگ بندی اور پائیدار امن کے قیام کے لیے بلایا گیا، جس میں دنیا کے 31 ممالک کے سربراہان، وزرائے خارجہ اور نمائندے شریک ہوئے۔
تقریب کے اختتام پر ایک یادگاری گروپ فوٹو بنایا گیا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، صدر ٹرمپ، مصری صدر السیسی، قطری امیر اور ترک صدر رجب طیب اردوآن نمایاں نظر آئے۔شرم الشیخ کا یہ اجلاس نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ عالمی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوا
پاکستان نے اس عمل میں سفارتی بلوغت، عالمی ذمہ داری اور قیادت کا مظاہرہ کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کے الفاظ نے اس تاریخی دن کو مزید معنی خیز بنا دیا۔ہم ایک ایسے کل کی بنیاد رکھ رہے ہیں جہاں جنگ نہیں، امن ہوگا۔ دشمنی نہیں، شراکت داری ہوگی۔ اور خوف نہیں، اعتماد کا ماحول ہوگا
