قاہرہ:مصر میں جاری غزہ امن سربراہی اجلاس میں اس وقت ماحول ایک لمحے کے لیے بدل گیا جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی روایتی بے ساختگی کے ساتھ اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ایسا جملہ کہہ دیا جو فوری طور پر عالمی میڈیا کی سرخی بن گیا۔
اجلاس کے دوران، جہاں تقریباً 30 عالمی رہنما موجود تھے، میلونی واحد خاتون سربراہِ حکومت تھیں۔ٹرمپ نے مائیک پر مسکراتے ہوئے کہا میں جانتا ہوں کہ اگر امریکا میں کسی عورت کو ‘خوبصورت’ کہوں تو سیاسی کیریئر ختم ہو جاتا ہے لیکن میں یہ خطرہ مول لے رہا ہوں۔ آپ ایک خوبصورت نوجوان خاتون ہیں
اتنا کہہ کر انہوں نے میلونی کی طرف رخ کیا اور شرارتی لہجے میں پوچھا،آپ کو خوبصورت کہلوانے پر اعتراض تو نہیں؟ کیونکہ آپ واقعی خوبصورت ہیں،حاضرین کے درمیان ہلکی ہنسی کی لہریں دوڑ گئیں جبکہ کیمرے میلونی کے چہرے کے تاثرات پکڑنے سے قاصر رہےشاید اٹلی کی وزیرِاعظم سفارتی مہارت کے ساتھ “چہرے کو نیوٹرل” رکھ گئیں۔
ٹرمپ نے فوراً وضاحت بھی دی کہ میلونی ایک ناقابلِ یقین سیاسی رہنما ہیں جنہیں اٹلی میں بہت عزت حاصل ہے۔تاہم سوشل میڈیا پر تبصروں کا طوفان آ گیا کسی نے اسے ٹرمپ کی کلاسک فُسفُس کہا تو کسی نے ڈپلومیٹک فلرٹیشن۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں ایک امریکی عدالت نے مصنفہ ای جین کیرول کے ہتکِ عزت کیس میں ٹرمپ پر بھاری جرمانہ برقرار رکھا ہے، اور ناقدین طنز کرتے ہیں کہ شاید ٹرمپ کو سیاسی نقصان کے بجائے لفظی جُرمانے کی زیادہ عادت ہو گئی ہے۔
اجلاس کا اصل مقصد مشرقِ وسطیٰ میں امن تھا، مگر آخر میں بحث کا مرکز ٹرمپ کی تعریف یا تبصرہ بن گیاگویا غزہ کا امن ایک طرف، ٹرمپ کی زبانِ گویا دوسری طرف
