اسلام آباد:وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں گزشتہ روز ایک نہایت اہم اور تاریخی ملاقات ہوئی، جب پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے رابطہ عالمِ اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور رئیس هيئة علماء المسلمين، شیخ ڈاکٹر محمد العیسی کا پرتپاک استقبال کیا۔
یہ ملاقات محض ایک رسمی ملاقات نہیں تھی، بلکہ فکری تبادلے، عالمی تعاون اور اسلامی اتحاد کی سمت ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز، مذہبی انتہاپسندی کے خاتمے، اسلاموفوبیا کے تدارک اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گفتگو کے دوران کہا شیخ محمد العیسی نہ صرف ایک عالمی مذہبی رہنما ہیں بلکہ وہ اسلام کے حقیقی چہرے امن، برداشت اور انسانیت کے علمبردار بھی ہیں۔ پاکستان رابطہ عالمِ اسلامی کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، کیونکہ یہ ادارہ دنیا بھر میں امتِ مسلمہ کی آواز ہے۔
شیخ محمد العیسی نے پاکستان کی اسلامی یکجہتی، امن اور ترقی کے لیے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ رابطہ عالمِ اسلامی پاکستان کو عالمی امن، بین المذاہب مکالمے اور فکری قیادت کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
پاکستان امتِ مسلمہ کے دل کی حیثیت رکھتا ہے، اور رابطہ عالمِ اسلامی اس کے ساتھ ہر ممکن فکری اور عملی تعاون جاری رکھے گا۔
دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر عالمی سطح پر اسلام کے مثبت تصور کو فروغ دینے، اسلاموفوبیا کے مقابل مؤثر بیانیہ تشکیل دینے، اور تعلیم و شعور کے ذریعے نوجوان نسل کو شدت پسندی سے دور رکھنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے اختتام پر وزیرِ اعظم نے شیخ محمد العیسی کو پاکستان کے عوام کی جانب سے نیک خواہشات اور احترام کا پیغام دیا، جبکہ شیخ العیسی نے پاکستان کی قیادت اور عوام کے لیے خیر و برکت کی دعا کی۔
یہ ملاقات نہ صرف پاکستان اور رابطہ عالمِ اسلامی کے تعلقات میں ایک نیا سنگِ میل ثابت ہوئی بلکہ اس نے اسلامی دنیا میں فکری وحدت، مکالمے اور رواداری کے نئے باب کی بنیاد بھی رکھ دی۔
