ریاض — سعودی دارالحکومت اس وقت ایک نئے عہد کے ثقافتی اور تفریحی جشن کے لیے تیار ہو رہا ہے، جب جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ترکی آل الشیخ نے باقاعدہ طور پر Riyadh Season 2025 کی تفصیلات کا اعلان کیا۔ اُنہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ صرف ایک موسمی ایونٹ نہیں بلکہ سعودی عرب کے بدلتے ہوئے معاشرتی اور اقتصادی منظرنامے کی علامت ہے۔ آل الشیخ کے مطابق، اس سال کا سیزن “سب کے لیے” ہے، جو مملکت کے وژن 2030 کی روح کی حقیقی عکاسی کرتا ہے — ایک ایسا وژن جو خوشی، تخلیق اور ترقی کو عوام کے دلوں تک پہنچانے کا وعدہ رکھتا ہے۔
آل الشیخ نے ایک بھرپور پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاض سیزن 2025 کا افتتاح 10 اکتوبر کو ایک شاندار پریڈ سے ہوگا، جو “Boulevard Riyadh City” میں منعقد کی جائے گی۔ یہ پریڈ دنیا کے مشہور امریکی ادارے Macy’s کے تعاون سے ترتیب دی گئی ہے۔ اس رنگارنگ تقریب میں 25 دیو ہیکل غبارے، 25 خوبصورت فلوٹس، 3,000 فنکار اور 300 سے زائد معاون عملہ شامل ہوگا۔ افتتاحی تقریب عوام کے لیے مکمل طور پر مفت ہوگی اور شام 4 بجے سے آغاز کرے گی، جس سے شہریوں اور سیاحوں کو مملکت کے تفریحی جذبے کا براہِ راست تجربہ حاصل ہو گا۔
آل الشیخ نے پچھلے سال کے حیران کن اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ Riyadh Season 2024 نے عالمی سطح پر 110 ارب میڈیا امپریشنز حاصل کیے، 3,300 میڈیا وفود دنیا کے 100 سے زائد ممالک سے یہاں پہنچے، اور 20 ملین زائرین نے 135 مختلف ممالک سے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کامیابی نے مملکت کو عالمی تفریحی نقشے پر نمایاں مقام دیا ہے، اور اب 2025 کا ایڈیشن ان تمام ریکارڈز کو پیچھے چھوڑنے کے لیے تیار ہے — حالانکہ یہ سال رمضان المبارک کے باعث نسبتاً مختصر ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار سیزن میں 11 تفریحی زونز ، 15 عالمی مقابلے، 34 نمائشیں اور تہوار، اور تقریباً 7,000 تقریبات** شامل ہیں۔ حیرت انگیز طور پر، 2,100 کمپنیوں نے اس میں شرکت کے لیے 4,200 معاہدے** کیے ہیں، جن میں 95 فیصد سعودی ادارے ہیں۔ آل الشیخ نے کہا کہ یہ مقامی معیشت اور کاروباری جدت کے فروغ کی ایک بڑی مثال ہے۔
ریاض سیزن کا سب سے منفرد زون اس سال “Beast Land” ہوگا، جو دنیا کے سب سے مشہور یوٹیوبر اور کنٹینٹ کریئیٹر MrBeast کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ مقام Boulevard Riyadh City کے قریب واقع ہوگا اور اس میں 40 اسٹورز، 15 تفریحی سواریوں اور 12 جدید تجرباتی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ MrBeast خود اس کے افتتاح کے موقع پر شرکت کریں گے، جس سے عالمی توجہ ایک مرتبہ پھر ریاض کی طرف مبذول ہوگی۔
سیزن کے دوران تفریح کے ساتھ کھیلوں کا امتزاج بھی خصوصی توجہ حاصل کرے گا۔ عرب بینک ایرینا میں “Six King Slam” نامی عالمی ٹینس ایونٹ اور ایک تاریخی باکسنگ کارڈ نومبر میں منعقد کیا جائے گا۔ مزید برآں، جنوری 2026 میں پہلا “Royal Rumble” ریسلنگ ایونٹ سعودی عرب میں ہوگا — یہ وہ موقع ہے جو پہلی بار شمالی امریکا سے باہر کسی ملک میں منعقد ہو گا، جس سے مملکت کے عالمی اسپورٹس نقشے میں داخل ہونے کا ثبوت ملے گا۔
ثقافت اور ورثے کے لحاظ سے “Boulevard World” زون اس سال مزید وسعت اختیار کر چکا ہے۔ یہاں انڈونیشیا، کویت اور جنوبی کوریا کی ثقافتیں نئی شمولیات کے طور پر شامل ہوں گی، جس سے کل 24 ثقافتی نمائندگیاں ایک ہی مقام پر موجود ہوں گی۔ اس علاقے میں 40 رائیڈز، 12 انٹرایکٹو تجربات، 1,700 دکانیں اور 350 ریستوران و کیفے ہوں گے۔ توقع ہے کہ اختتامِ ہفتہ پر یہاں کی روزانہ حاضری 70,000 زائرین تک پہنچ جائے گی۔
نئے اضافوں میں “Boulevard Flowers” نامی زون بھی شامل ہے، جہاں 200 ملین پھول اور 200 پھولوں کے مجسمے سیزن کی رنگینیوں کو دوچند کریں گے، جبکہ تین Boeing 777 طیارے بھی عوامی نمائش کے لیے رکھے جائیں گے۔ اسی طرح “Al-Suwaidi Park” جو گزشتہ سال کا سب سے زیادہ وزٹ کیا جانے والا زون تھا، اس بار 13 ممالک کے 49 کنسرٹس کے ساتھ واپس آئے گا۔
سعودی جاپانی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے کی یاد میں ایک جاپانی ہفتہ بھی منایا جائے گا، جس میں “The Ring V” باکسنگ چیمپئن شپ شامل ہوگی جس میں سات جاپانی فائٹرز شرکت کریں گے۔
اقتصادی لحاظ سے، ریاض سیزن نہ صرف تفریحی صنعت بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لحاظ سے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ آل الشیخ کے مطابق، اس سال کا سیزن 25,000 براہِ راست اور 100,000 بالواسطہ ملازمتیں** پیدا کرے گا، جس سے سعودی نوجوانوں کے لیے ترقی اور ہنر کے نئے دروازے کھلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ “Riyadh Season” مملکت کی Vision 2030 حکمتِ عملی کی عملی تصویر ہے — ایک ایسا پروگرام جو سعودی عرب کو دنیا کا تفریحی، ثقافتی اور سیاحتی مرکز بنانے کے سفر میں تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔ آل الشیخ نے یہ بھی واضح کیا کہ اس سیزن کا مقصد صرف تفریح فراہم کرنا نہیں بلکہ سعودی تخلیقی صلاحیت، خواتین کی شمولیت، نوجوانوں کی توانائی اور مقامی مواد کو عالمی سطح پر پیش کرنا ہے۔
ان کے مطابق، “Riyadh Season صرف ایک ایونٹ نہیں بلکہ سعودی عرب کی نئی شناخت کا آئینہ ہے — ایک ایسا چہرہ جو روشن، بااعتماد اور دنیا سے جُڑا ہوا ہے۔”
