اسٹاک ہوم: نوبل انعام برائے کیمیا 2025 کا اعلان سویڈن کی رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے کر دیا گیا، جو اس سال تین ممتاز بین الاقوامی سائنسدانوں پروفیسر سوسومو کیٹاگاوا (کیوٹو یونیورسٹی، جاپان)، پروفیسر رچرڈ روبسن (یونیورسٹی آف میلبورن، آسٹریلیا)، اور پروفیسر عمر ایم. یاغی (یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے، امریکہ) کو ان کی شاندار تحقیق میٹل آرگینک فریم ورکس (Metal–Organic Frameworks – MOFs) کی ترقی پر دیا گیا۔
یہ سائنسی ایجاد جدید کیمیا میں ایک انقلابی قدم ہے، جس نے مادّے کی مائیکرو اسٹرکچر (نانو اور میکرو سطح) پر سمجھ بوجھ کو نئی جہت دی ہے۔ ان MOFs کی خاصیت یہ ہے کہ یہ مالیکیولی سطح پر کھوکھلے ہوتے ہیں، جن میں بے شمار خلائیں یا "کمرے” ہوتے ہیں جن میں گیسیں، مائعات اور دیگر کیمیکلز آزادانہ داخل اور خارج ہو سکتے ہیں۔ یہ منفرد خصوصیت انہیں ماحولیات، توانائی، طب، اور صنعتی کیمیا جیسے اہم شعبوں میں غیر معمولی طور پر مفید بناتی ہے۔
MOFs کو استعمال کر کے اب ایسی ٹیکنالوجیز ممکن ہو گئی ہیں جن کا چند دہائیوں قبل صرف تصور کیا جا سکتا تھاجیسے کہ ریگستانی علاقوں میں ہوا سے پانی حاصل کرنا، فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنا تاکہ ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پایا جا سکے، صنعتی فضلے سے زہریلی گیسوں کو محفوظ طریقے سے الگ کرنا، اور ماحول میں موجود PFAS اور خطرناک کیمیکلز کو ختم کرنا۔ اس شعبے میں تحقیق کا آغاز 1989 میں پروفیسر روبسن کی ابتدائی دریافت سے ہوا، جسے بعد ازاں پروفیسر کیٹاگاوا نے گیسوں کی ترسیل اور لچکدار فریم ورکس کے نظریے سے تقویت دی، اور پھر پروفیسر عمر یاغی نے ان فریم ورکس کو مضبوط، مستحکم اور قابلِ ترتیب بنا کر ایک انقلابی موڑ فراہم کیا۔
اس اہم عالمی اعتراف کے موقع پر دنیا بھر کے سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور مسلم دنیا کے کیمسٹس کو بھی زبردست خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے، جنہوں نے نہ صرف MOFs پر نمایاں تحقیق کی ہے بلکہ انہیں عملی میدان میں بروئے کار لا کر ماحول دوست، پائیدار اور سستی ٹیکنالوجیز کی بنیاد رکھی ہے۔
سعودی عرب کی معروف جامعات، جیسے کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (KAUST) اور کنگ عبدالعزیز سٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (KACST)، میں ہونے والی جدید تحقیق عالمی سطح پر تسلیم کی جا رہی ہے۔ سعودی سائنسدان MOFs کو استعمال کر کے توانائی کے محفوظ ذرائع، پانی کی فراہمی، اور صنعتی آلودگی کے خاتمے جیسے اہم چیلنجز سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ کامیابیاں نہ صرف سائنس و ٹیکنالوجی میں سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے عالمی کردار کی عکاس ہیں بلکہ مسلم دنیا کے نوجوان سائنسدانوں کے لیے ایک مشعلِ راہ بھی ہیں۔
نوبل انعام برائے کیمیا 2025 کا یہ اعلان نہ صرف ان تین عظیم سائنسدانوں کی دہائیوں پر محیط علمی محنت کا اعتراف ہے، بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ جب سائنس کو انسانیت کی فلاح کے لیے بروئے کار لایا جائے تو وہ سرحدوں، نسلوں اور مذاہب سے بالاتر ہو کر پوری دنیا کے لیے روشنی کی کرن بن جاتی ہے۔
آج کا دن سائنسی دنیا کے لیے تاریخی ہے، اور ہم سعودی عرب سمیت تمام مسلم سائنسدانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جو اس جدوجہد کا حصہ ہیں، اور جن کی تحقیق آنے والے وقتوں میں دنیا کو ایک بہتر، صاف اور پائیدار مستقبل دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔
