نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب ایک سینئر وکیل نے دورانِ سماعت چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینک دیا۔ واقعہ پیر کی صبح اُس وقت پیش آیا جب چیف جسٹس نے دن کا پہلا مقدمہ سننا شروع ہی کیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 71 سالہ وکیل راکیش کشور نے اچانک نعرے بازی شروع کی اور چیف جسٹس کی جانب جوتا پھینک دیا، تاہم جوتا ان تک نہیں پہنچ سکا۔ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو قابو کرلیا اور سپریم کورٹ کی سکیورٹی یونٹ کے حوالے کردیا۔
پولیس کے مطابق، راکیش کشور دہلی کے علاقے مایور وہار کا رہائشی اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا رجسٹرڈ رکن ہے۔ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم چیف جسٹس گوائی کے مدھیا پردیش کے کھاجوراہو مندر کیس سے متعلق حالیہ ریمارکس پر شدید برہم تھا۔
ذرائع کے مطابق، جوتا پھینکنے کے بعد عدالت میں مکمل خاموشی چھا گئی، تاہم چیف جسٹس نے غیر معمولی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا اور وکلا کو کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت دی۔
سکیورٹی حکام نے عدالت کے اندرونی انتظامات سخت کر دیے ہیں جبکہ پولیس نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یہ واقعہ بھارتی عدالتی تاریخ میں ان چند نادر لمحات میں سے ایک ہے جب ملک کی سب سے بڑی عدالت میں جج کے خلاف براہِ راست احتجاج کیا گیا۔
