روم (اٹلی): اٹلی کے شہر وچنزا سے تعلق رکھنے والے 70 سالہ شخص پر الزام ہے کہ اس نے 53 برس تک خود کو نابینا ظاہر کرکے حکومت سے 10 لاکھ یورو سے زائد کی رقم دھوکے سے حاصل کی۔
اطالوی تحقیقاتی اداروں کے مطابق، مذکورہ شخص نے نوجوانی میں ایک کام کے دوران حادثے میں بینائی کھونے کا دعویٰ کیا تھا، جس کے بعد اسے مستقل معذوری الاؤنس ملنا شروع ہوگیا۔ نصف صدی تک کسی نے شک ظاہر نہیں کیا، یہاں تک کہ حال ہی میں مالیاتی پولیس (Guardia di Finanza) نے معمول کے آڈٹ کے دوران اس کے کیس میں تضادات نوٹ کیے۔
تحقیقات کے دوران حکام نے اس شخص کی خفیہ نگرانی کی اور ویڈیو شواہد حاصل کیے جن میں وہ روزمرہ کے کام بغیر کسی مدد کے کرتا ہوا نظر آیا، باغبانی کے اوزار استعمال کرتے ہوئے، مارکیٹ میں چیزوں کا بغورجائزہ لیتے ہوئے،اور اشیاء خریدتے ہوئے۔
مزید شواہد سے معلوم ہوا کہ وہ اپنے بینک لین دین خود کرتا تھا، اے ٹی ایم استعمال کرتا اورمالی معاملات سنبھالتا تھا، جو واضح طور پر اس کے نابینا ہونے کے دعوے کی تردید کرتا ہے۔
تحقیقات مکمل ہونے پر وچنزا کے پراسیکیوٹر آفس نے اسے فراڈ کے الزام میں چارج کیا ہے، اس کی معذوری پنشن معطل کر دی گئی ہے اور حکام اب اس سے غیر قانونی طور پر حاصل شدہ رقم واپس لینے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ اٹلی بھر میں سماجی بہبود کے نظام پر سوالات اٹھا رہا ہے کہ آخر ایک شخص اتنے طویل عرصے تک حکومتی نظام کو دھوکہ دینے میں کیسے کامیاب رہا۔
